ایک بڑے طاقتور آدمی کے خلاف صرف ٹویٹ میرا جرم ہے، اعظم سواتی
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ میرا جرم صرف ایک بڑے طاقتور آدمی کے خلاف ٹویٹ کرنا ہے، میری جان نکال لیتے اس کی پرواہ نہیں تھی، میری عزت پر ہاتھ ڈالا گیا، مجھے نامعلوم جگہ لے جا کر میری ویڈیو بنائی گئی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ میرے گھر سے تلاشی کے دوران قیمتی چیزیں لے گئے، آئی او نے 2 دن بعد اپنی کسٹڈی میں مجھ سے دستخط کروائے۔ انہوں نے کہا کہ میرا کیس کھولنے پر چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں، سی سی ٹی وی کیمرے کو عدالت عظمیٰ اپنی تحویل میں لے۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی کی فارنزک کرائی جائے تا کہ معلوم ہو سکے کتنے بندے میرے گھر آئے تھے، میرے آدھے کیس کی شہادت وہ سی سی ٹی وی کیمرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ساتھ بیک اپ بھی اٹھا کر لے گئے۔ رانا ثنا اللہ سرٹیفائیڈ مجرم اور جھوٹا ہے، یہ جو تم پاکستانی قوم کے سامنے بو رہے ہو وہی کاٹو گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر بین الاقوامی فورم پر جاؤں گا کہ ایک سینیٹر کی عزت محفوظ نہیں، یہ قانون سیکٹر کمانڈر فیصل کیلئے نہیں ہے، ایف آئی اے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایاز کو بلائے، وہ بتا دے گا کہ کون کون اس جرم میں شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بے لباس کیا گیا تو کون کون مجھ پر ہنس رہا تھا، مجھ پر تشدد کیا گیا اور میری چیخوں کی ویڈیو بناتے رہے، میرا جرم صرف ایک بڑے طاقتور آدمی کے خلاف ٹویٹ کرنا ہے۔