حکمران ناجائزتھے نالائق بھی ثابت ہوگئے ،فضل الرحمن
شیئر کریں
مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہماراحکمران کہیں بھی جاتا ہے توبھکاری کی طرح کھڑا ہوتا ہے، عمران خان نے جان بوجھ کر اقوام متحدہ اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا کیونکہ کوئی عالمی حکمران عمران خان سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھا،۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے اڈے مانگے نہیں لیکن عمران خان کہتا ہے ہم اڈے نہیں دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں شکست کے بعد امریکہ کو سپر پاور نہیں کہا جا سکتا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پی ڈی ایم کے زیر اہتمام ڈی جی خان میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر اقوام متحدہ اجلاس سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا کیونکہ عالمی دنیا کا کوئی بھی حکمران عمران خان سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت مضبوط ہو گی توخارجہ پالیسی بھی مضبوط ہو گی جب کہ آج صورتحال یہ ہے کہ ہماراحکمران کہیں جاتا ہے توبھکاری کی طرح کھڑا ہوتا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آج آپ نے پاکستان کا کیا حشر کردیا ہے؟امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میری جنگ یہ ہے کہ اگر حکومت ہو گی تو آپ کے ووٹ کی بنیاد پر ہو گی اور اگر حکمران مسلط کیے جائیں گے تو بغاوت کے لیے سب سے پہلے ہم نکلیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نوکریاں تو ملی نہیں البتہ لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا، پاکستان سے کشمیریوں کے لیے کوئی آواز نہیں اٹھ رہی ہے اور افغانستان اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ کاروبار کر سکے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی تمہارا وقت پورا ہوچکا ہے۔ڈیرہ غازی خان میں اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی عوام کا سمندر گواہی دے رہا ہے آپ نے ساڑھے 3 سال میں عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں طلبا کو لیپ ٹاپ اور چھوٹے کسانوں کو بغیر سود کے قرضے دیے گئے۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ آج اس حکومت سے مقابلہ کرلو، ساڑھے 3 سال بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوچکا ہے۔