میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکا کا افغان جنگ میں شکست کا اعتراف ،پاکستان کیلئے مشکلات بڑھ سکتی ہیں،جنرل مائیک ملی

امریکا کا افغان جنگ میں شکست کا اعتراف ،پاکستان کیلئے مشکلات بڑھ سکتی ہیں،جنرل مائیک ملی

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مائیک ملی نے افغانستان میں لڑی جانے والی 20 سالہ جنگ میں شکست کا اعتراف کرلیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ہائوس آرمڈ سروسز کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ ان شرائط پر ختم نہیں ہوئی جو طالبان کے ساتھ ہم چاہتے تھے، افغان جنگ ایک اسٹریٹجک ناکامی تھی۔جنرل مائیک ملی کا کہنا تھا کہ جنگ میں شکست پچھلے 20 دن یا 20 ماہ میں نہیں ہوئی، یہ اسٹریٹجک فیصلوں کے ایک سلسلے کا مجموعی اثر ہے، ہم نے امریکیوں کو القاعدہ سے بچانے کے لیے اسٹریٹجک ٹاسک پورا کیا۔ ان کا کہنا تھا یقینا حتمی صورت حال اس سے یکسر مختلف تھی جو ہم چاہتے تھے، جب بھی کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے اس کے مختلف عوامل ہوتے ہیں، ہم ان عوامل کا جائزہ لینے جا رہے ہیں، یہاں بہت سارے سبق سیکھے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان عوامل میں تورا بورا میں القاعدہ کی لیڈر کی گرفتاری یا مارنے کا موقع کھو دینا بھی شامل ہے، افغانستان سے ایڈوائزرز کو نکالنا، فوج عراق منتقل کرنا بھی ان عوام میں شامل ہے۔ امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ اپریل میں صدر بائیڈن نے 31 اگست تک افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کا حکم دیا جبکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے امریکی فوج کے انخلا کا معاہدہ کیا تھا۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ 5 برس پہلے طالبان اور افغان حکومت میں مذاکرات سے حل نکالا جاتا، ملا برادر سے 15 اگست کو قطر میں ملاقات کی اور کہا رخنہ نہ ڈالیں، 15 اگست کی ملاقات تک کابل پر طالبان کا قبضہ ہو گیا تھا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان کے زیر اثر افغانستان کی طرف سے پاکستان پر دبا بڑھ سکتا ہے اور آنے والے دنوں میں پاکستان کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں