حکومت کاشوکت ترین کی آڈیوفرانزک کرانے کافیصلہ
شیئر کریں
سابق وزیرخزانہ سے توقع نہیں تھی ،انھوں نے سیاست کوریاست پرمقدم رکھا،رپورٹ آنے کے بعد کارروائی کی جائے گی، ریاست پاکستان کیخلاف جانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،اعظم نذیرتارڑ
آڈیو لیک،کوئی غداری نہیں کی، میں نے جنوری میں آئی ایم ایف پروگرام ریورس ریورس کرنے کا کہا تھا وہ کیا تھا، اس پربہت ڈسکس کرچکاہوں ،بہت ٹی وی چینلزپربتاچکاہوں ،اب مزید بات نہیں کرسکتا،شوکت ترین
اسلام آباد(صباح نیوز)حکومت نے شوکت ترین کی خیبرپختونخوااورپنجاب کے وزرائے خزانہ سے آئی ایم ایف سے متعلق لیک ہونے والی گفتگوکافرانزک کرانے کافیصلہ کرلیا،وفاقی وزیرنے کہاکہ سابق وزیرخزانہ سے توقع نہیں تھی ،انھوں نے سیاست کوریاست پرمقدم رکھا،رپورٹ آنے کے بعد کارروائی کی جائے گی، ریاست پاکستان کیخلاف جانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ، آئین کے آرٹیکل 25 کی رو سے عمران خان پر بھی دیگر سیاستدانوں کی طرح قانون لاگو ہونا چاہیے، توہین عدالت کے مرتکب شخص کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا، عدالتی نظام کی خودمختاری کیلئے سب سے بڑا کیس شفافیت ہے، انصاف کامعیارسب کیلئے یکساں ہوناچاہیے ۔ شوکت ترین کی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے وزیر قانون نے کہا کہ سابق وفاقی وزیرخزانہ نے صوبائی وزرائے خزانہ سے ملکی مفاد کے خلاف گفتگو کی، ہم نے شوکت ترین، محسن لغاری اور تیمور جھگڑا کی مبینہ آڈیو کا فرانزک کا فیصلہ کرلیا ہے، رپورٹ آنے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، ریاست پاکستان کیخلاف جانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔دوسری جانب سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آڈیو لیک کے معاملے پر سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔آڈیو لیک کے معاملے پر شوکت ترین سے سوال کیاگیا جس پر سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ میں اس پر بات کرچکا ہوں اور کچھ نہیں کہہ سکتا، اس پر بہت ڈسکشن کرچکا ہوں اور بہت ٹی وی چینلز پربتاچکا ہوں۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے آڈیو میں تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کو نقصان ہوگا، اس پر شوکت ترین نے کہا کہ بالکل تسلیم نہیں کیا، پاکستان کا فائدہ ہے، 220 ملین لوگوں کی بات کررہا ہوں، میں نے انفرادی بات نہیں کی، یہ میرا مؤقف ہے،کوئی غداری نہیں ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ اگریہ غداری ہے تو انہوں نے جنوری میں آئی ایم ایف پروگرام ریورس ریورس کرنے کا کہا تھا وہ کیا تھا۔