میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بنوریہ قبضہ گروپ کے خلاف ردِ عمل شروع، علماء میں شدید تشویش

بنوریہ قبضہ گروپ کے خلاف ردِ عمل شروع، علماء میں شدید تشویش

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

دارالعلوم حنفیہ پر قبضے کے خلاف مولانا فضل آزاد کا مفتی تقی عثمانی سے رجوع ، معاملہ حل کرانے کی ذمہ داری بنوری ٹاؤن کے سپرد
مساجد ، زمینوں پر مجرمانہ قبضوں میں ملوث مفتی نعیم مرحوم کا نیٹ ورک اُن کے صاحبزادے مفتی نعمان کی سرپرستی میں کام کررہا ہے
کراچی(نمائندہ جرأت)بنوریہ قبضہ گروپ کے خلاف علمائے حق میںایک شدید اضطراب کی لہر پیدا ہوچکی ہے۔ انتہائی گھناؤنے انداز میں کراچی کی مختلف مساجد اور زمینوں پر مجرمانہ قبضوں میں ملوث مفتی نعیم مرحوم کا بنایا ہوا نیٹ ورک ان دنوں اُن کے صاحبزادے مفتی نعمان کی سرپرستی میں کام کررہا ہے۔ جس کے خلاف اب علمائے حق آوازیں اُٹھانے لگے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق دارالعلوم حنفیہ اورنگی ٹاؤن پر قبضے کے خلاف ایک زبردست ردِ عمل جنم لے چکا ہے۔ یہ ادارہ مرحوم مولانا فیض اللہ آزاد نے قائم کیا تھا۔ مگر اس پر بھی بنوریہ قبضہ گروپ نے ایم کیو ایم کی مدد سے قبضہ کرلیا تھا۔ بعد ازاں اس قبضے کے خلاف مولانا فیض اللہ آزاد اور اُن کے صاحبزادے مولانا فضل آزاد نے قانونی جدوجہد شروع کی۔ اس دوران ہی مولانا فیض اللہ آزاد کا انتقال بھی ہوگیا۔ اور ہائیکورٹ سندھ نے بنوریہ قبضہ گروپ کے خلاف فیصلہ بھی دے دیا۔ مگر آج تقریباً دو سال گزرنے کے باوجود دارالعلوم سے قبضہ نہیں چھڑایا جاسکا۔ اس دوران بنوریہ کے حریص جتھے نے مسجد کے لیے وقف ایک مکان کو بھی قبضے میں لے کر فروخت کردیا۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں دارالعلوم حنفیہ کے مولانا فضل آزاد نے صدر وفاق المدارس مفتی تقی عثمانی سے رجوع بھی کیا۔ جنہیں پاکستان بھر میں انتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ مفتی تقی عثمانی نے تمام ماجرا سن کر اس معاملے کو بنوری ٹاؤن کے مولانا سلمان بنوری کے سپرد کیا کہ وہ اس معاملے کو حل کریں جو مسلک کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔ دوسری طرف مفتی نعمان علمائے حق کے اندر پائی جانے والی شدید بے چینی کے باوجود ٹس سے مس نہیں ہورہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں