عارف بلڈر کے کالے کرتوت پراینٹی کرپشن کی پردہ داری
شیئر کریں
(خصوصی رپورٹ) بدنام زمانہ بلڈر عارف میمن کے کالے دھندے، اینٹی کرپشن 30 سے زائد تحقیقات مکمل نہ کر سکا، کراچی میں عوامی مرکز کے قریب سٹی سینٹر کے نام سے سات منزلہ غیرقانونی منصوبے کا بھی انکشاف، نیب نے 20 سے زائد تحقیقات اینٹی کرپشن کو منتقل کی تھیں، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد اور کراچی میں رفاہی و سرکاری پلاٹس پر قبضوں، غیرقانونی تعمیرات تعمیرات اور حیدرآباد میں دریائے سندھ کے پیٹ پر قبضہ کرکے مختلف منصوبے شروع کرنے والے بدنام زمانہ بلڈر عارف بلڈر کے خلاف اینٹی کرپشن میں 30 سے زائد تحقیقات زیر التواء ہیں، اینٹی کرپشن کی جانب سے متعلقہ اداروں کو کئے بار لیٹر لکھ کر ریکارڈ طلب کیا گیا تاہم اینٹی کرپشن ریکارڈ حاصل نہ کر سکا، ملنے والے دستاویزات کے مطابق نیب نے عارف بلڈر کے خلاف 20 سے زائد تحقیقات سندھ حکومت کو منتقل کی تھیں جو کہ اینٹی کرپشن کے حوالے کی گئیں لیکن اینٹی کرپشن بھی طاقتور بلڈر کے خلاف تحقیقات کرنے میں ناکام ہے، ملنے والے دستاویزات کے مطابق کراچی میں شاہراہ فیصل پر عوامی مرکز کے قریب عارف بلڈر نے سٹی سینٹر کے نام سے سات منزلہ منصوبہ تعمیر کیا تھا جس میں 700 سو سے زائد دکانیں اور فلیٹس شامل تھی تاہم وہ منصوبہ کے ڈی ای دے منظوری کے بغیر تعمیر کیا گیا جس پر نیب نے عارف بلڈر، عبدالروف سمیت کے ڈی اے افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا اور بعد میں وہ تحقیقات اینٹی کرپشن کو منتقل کی گئیں، اینٹی کرپشن نے 22 فروری کو ڈپٹی کمشنر ملیر کو لیٹر لکھ کر مختیارکار ملیر سے ریکارڈ طلب تاہم وہ ریکارڈ بھی اینٹی کرپشن کو ابھی تک نہ مل سکا ہے، تین سال سٹی سینٹر نامی شاپنگ مال کی غیرقانونی تعمیرات پر شروع ہونی والی تحقیقات ابھی تک نامکمل ہے. ۔