این سی او سی نے کہیں نہیں کہا کہ لاک ڈاون نہ لگایا جائے،مرتضی وہاب
شیئر کریں
ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کل وزیر اعلیٰ سندھ نے کورونا وائرس کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا تھا اور شہریوں سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعاون کی اپیل کی تھی اور ٹاسک فورس کے اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان سے بات بھی کی تھی جس میں طے ہوا تھا کہ این سی او سی کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری کیا جائے گا مگر لاک ڈاون کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت کے ترجمان نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ سندھ حکومت کو اختیار نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج وزیر اعلی ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاون سے متعلق ڈرافٹ نوٹیفیکشن این سی او سی کے ساتھ شیئر کیا اور ہم نے زبانی نہیں بلکہ تحریری بات کی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضی وہاب نے این سی او سی کے ساتھ شیئر کی گئی دستاویزات بھی دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی پر وفاقی حکومت کو اعتراض تھا جس پر سندھ حکومت نے ترمیمی نوٹیفیکشن جاری کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی او سی نے کہیں نہیں کہا کہ لاک ڈاون نہ لگایا جائے۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت کے ساتھ چیزیں طے کریں مگر بدقسمتی سے جب یہ لوگ ٹیلی ویژن پر آتے ہیں تو ان کا موقف کچھ اور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری گزارش ہے کہ سیاسی میدان میں اس معاملے کو نہ لایا جائے اپنی عوام کو ہم نے اس مہلک وباسے بچانا ہے۔ میں بیان بازی کرنے والوں کو کہتا ہوں کہ بیانات کے بجائے لوگوں کو قائل کریں اور خدارا انتشار پیدا نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بزدار حکومت نے جب لاک ڈاون لگایا تو ان کا کوئی اعتراض نہیں آیا اور ہم نے بھی کوئی تنقید نہیں کی کیونکہ ہم کرونا وائرس کی سنگینی کو جانتے ہیں اور لاہور کی صورتحال کو عثمان بزدار صاحب بہتر جانتے ہیں بالکل اسی طرح اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو کراچی کی سنگینی کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی ہسپتال مکمل بھر چکے ہیں اور سرکاری ہستپال بتدریح بھرتے جارہے ہیں۔ یہ سیاست دانوں کا نہیں بلکہ طبی ماہرین کا کام ہے۔ خدارا طبی ماہرین کی باتوں پر توجہ دیں۔