لاک ڈائون کاپہلادن ،دیہاڑی دارمزدوروں کوروٹیوں کے لالے پڑگئے
شیئر کریں
کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ بھر میں ہفتے کو جزوی لاک ڈاون کے پہلے دن کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے مظاہرے جگہ جگہ نظر آئے۔صوبے بھر میں بازار اور مارکیٹیں بند رہیں۔سڑکوں پر ٹریفک کم دکھائی دیا، کئی شہروں میں دیہاڑی دار مزدور پریشان نظر آئے، تاجروں نے حکومتِ سندھ سے لاک ڈاون پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بھر کی طرح کراچی میں بھی کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث لاک ڈاون کا نفاذ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بازار اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بندرہے۔لاک ڈاؤن میں شہریوں کے غیر ضروری گھروں سے نکلنے پر پابندی بھی عائد ہے،۔ گاڑی میں 2 سے زائد افراد سفر نہیں کر سکیں گے، تاہم تیسرے بیمار شخص کو اسپتال لیے جانے کیلیے 3افراد کو سفر کی اجازت ہو گی۔پولیس کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر ناکے لگا کر ماسک اور ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے، ناکے لگائے جانے کے باعث مختلف سڑکوں پر ٹریفک کا دباو بھی دیکھا گیا۔پولیس کی جانب سے گھروں سے باہر نکلنے والوں سے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ بھی طلب کیا جارہا ہے۔ شہریوں کی جانب سے پابندی پر عملدرآمد کے سلسلے میں ملا جلا رجحان ہے۔لاک ڈان پر عملدرآمد کی آڑ میں پولیس اور انتظامیہ نے شہریوں کو تنگ کرنا بھی شروع کردیا۔ اندرونِ ملک سے آنے والی بسوں کو شہر میں داخل ہونے سے ہی روک دیا گیا اور کاٹھور کے مقام پر خالی کرالیا گیا، جہاں سے سہراب گوٹھ تک 30 کلو میٹر کا سفر شہری پیدل طے کرنے پر مجبور ہوگئے۔ہزاروں مسافر اپنے بھاری سامان کے ہمراہ طویل فاصلہ پیدل طے کرتے رہے، جس کی ویڈیو شہری نے سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔مسافروں میں بچے، خواتین، ضعیف اور بیمار بھی شامل ہیں۔ جبکہ من پسند ٹرانسپورٹرز کو کراچی جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔ادھرشہریوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں ایس او پیز کی دھجیاں بکھیر دیں، شہریوں کی بڑی تعداد نے پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث رکشوں میں سفر کیا۔ایک رکشے میں 5، 5 افراد سفر کرتے رہے، بڑی تعداد میں شہریوں نے ماسک بھی نہیں لگائے، ناگن چورنگی، سرجانی ٹاون کے علاقوں میں بازار اور مارکیٹیں کھلی دیکھی گئیں۔