میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمی کے بڑوں کی لڑائی عید الاضحی پر وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کی سرگرمیاں معطل

بلدیہ عظمی کے بڑوں کی لڑائی عید الاضحی پر وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کی سرگرمیاں معطل

ویب ڈیسک
هفته, ۱ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ) بلدیہ عظمی کراچی کے وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کی عید الاضحیسے قبل تمام سرگرمیاںمعطل اورکروڑ روپے آمدنی سے محروم کردیاگیا ہے افسران اور ملازمین دل براشتہ ہوچکے ہیںاس ضمن میںمحکمہ نے پہلی بار عید قربان میں جانوروں کے بازارکی نہ اجازت نامہ جاری کیا نہ کسی ادارے کواین اوسی جاری کیئے اور نہ کسی بکرا منڈی کا چالان جاری کیا اورنہ ہی کسی بکرا منڈی میں میڈیکل کیمپ لگائیں ،محکمہ وٹرنری کے حکام کا کہناتھا کہ قانون کے مطابق جانوروں کے بازار، بکرامنڈی کی اجازت نامہ جاری کرنے کا تمام تر اختیارات صر ف بلدیہ عظمی کراچی محکمہ ڈیپارٹمنٹ کو دیاگیا ہے یہ اختیارات کنٹوٹمنٹ بورڈز سمیت کسی ادارے یا محکمہ کو نہیں ،بلدیہ عظمی کراچی کی اجازت کے بغیر لگنے والے تمام بکرمنڈ ی غیر قانونی ہے،سندھ حکومت نے ایک حکمنامہ کے ذریعہ ہماری فرائض سے روک دیا لیکن شہر میں لگنے والے غیر قانونی بکرا منڈ ی لگنے والے کسی ادارے یا اتھارٹی کو نہیں روکا،بلکہ بلدیہ ٹاون اور لیاری میں قائم بکرا منڈی کی اجازات بھی سندھ حکومت بھی راہ راست یا بلا واسطہ جاری کیا سند ھ ہائی کورٹ میں مقدمہ زیر سماعت ہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک جانب میونسپل کمشنر بلدیہ عظمی کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان نے کورنا وائرسس کی وجہ وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کو کام سے روک دیا تھا دوسری جانب کنٹوٹمنٹ بورڈ ز ، ضلعی بلدیات،ضلع کونسل کراچی ،پولیس ، سیاسی ، سماجی اور بااثرشخصیات نے غیر قانونی بکرا منڈی لگانے پر کوئی قدغن نہیں، کمشنر کراچی کی جانب سے دفعہ 144لگانے کے باوجود بکرا منڈی شہر کے اہم شاہراہوں، سڑکوں فٹ پاتھوں ،میدانوں ،پارکوں کے علاوہ مارکیٹوں کے اطراف بھی غیر قانونی بکرا منڈی بن گیا ہے یعنی کے تمام علاقوں میں بکرا منڈی کے ذریعہ جانووں کی خریدو فروخت جاری ہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ میونسپل کمشنر بلدیہ عظمی کراچی نے وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کے بکرا منڈی، میمن گوٹھ، اسوگوٹھ، چاکیواڑہ،بھیس کالونی اوردیگر منڈی کی چالان کے اجراء اور مانٹرنگ سے بھی روک دیاگیا ہے ،اس پر میئر کراچی وسیم اختر سندھ حکومت سے احتجاج کے بجائے مکمل خاموشی اختیارکررکھا ہے جبکہ وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کے سینئر ڈائریکٹر جمیل فاروقی کئی دنوں سے علالت کے باعث دفتر سے رخصت پر ہے اور محکمہ کے تمام وٹرنری ڈاکٹرز بھی کورنا وائرسس کے باعث اپنے اپنے گھروں تک محدود کرلیا ہے اس طر ح وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کی پہلے ہی مذبخ خانہ نجی ادارہ سے تنازعہ کے باعث عدالت میں کرایہ جمع کررہے ہیں نیشنل ہائی وے اور سپرہائی وے کی لنک روڈ کا ٹول ٹیکس اور میڈیکل سرٹیفیکٹ کی اجراء بھی دھوکہ دہی سے سندھ حکومت نے یہ اختیارات پہلے ضلع کونسل اوربعد میں ضلع بلدیہ ملیر کو تفویض کردی ہے قومی احتساب بیورو کراچی نے تحقیقات کرکے سندھ حکومت کو ذمہ دار قراردیتے ہوئے فوری بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حوالے کرنے کی سفارش دیا تھالیکن ایک ارب روپے سے ذائد ٹیکس کی غیر قانونی تاحال ضلع بلدیہ ملیر وصول کررہی ہے دلچسپ امر یہ ہے کہ شہر میں نجی ادارے کی نگرانی چلنے والے ایک درجن مذبح خانہ اجازت نامہ کی درخواست وٹرنری ڈیپارٹمنٹ میں دائر کررکھا ہے بلدیہ عظمی کراچی کے بڑوں کی لٹرائی میں کروڑ روپے آمدنی سے محروم کردیا گیا جس کی وجہ وٹرنری ڈیپارٹمنٹ کی سرگرمیاں معطل ہوکررہ گئی ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں