میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کابینہ میں رد و بدل کی گونج پیپلز پارٹی کے طاقتور خاندانوں کو شامل کرنے کی تیاری

سندھ کابینہ میں رد و بدل کی گونج پیپلز پارٹی کے طاقتور خاندانوں کو شامل کرنے کی تیاری

ویب ڈیسک
هفته, ۱ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) سندھ کابینہ میں رد و بدل کی گونج ایک مرتبہ پھر سنائے دینے لگی بارشوں کے بعدشہر قائد کے کھنڈرات میں تبدیل ہونے پر پیپلز پارٹی کوسیاسی حلقوں میں شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر سندھ سرکار نے بلدیاتی انتخابات سے قبل منصوبہ بندی مکمل کر لی سندھ کابینہ میں پارٹی کے طاقتور خاندانوں کو شامل کرنے پر مشاورت کا آغاز کر دیا ذرائع کے مطابق بلدیاتی انتخابات سے قبل پیپلز پارٹی میں سیاسی صف بندی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے جس کے تحت سندھ حکومت میں نمائندگی سے محروم پیپلز پارٹی کے با اثر خاندانوں کو کابینہ میں شامل کرنے پر خاصہ زور دیا جا رہا ہے اس ضمن میں پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پارٹی کی مرکزی قیادت سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے جبکہ کابینہ میں رد وبدل سے متعلق سابق صدر پاکستان اور پارٹی کے شریک چیئر مین آ صف علی زرداری کو بھی رام کر لیا گیا ہے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی کے اندرونی حلقوں میں کابینہ میں نئے رہنماؤں کو شامل کرنے سے متعلق لابنگ شروع کر دی گئی ہے جس کے تحت آ ئندہ چند روز میں ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری کی جگہ شہلا رضا کو ڈپٹی اسپیکر بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ انکی خالی کردہ نشست پر سعدیہ جاوید کو ترقی نسواں کی وزارت دیے جانے کااندیشہ ہے اس کے ساتھ ساتھ سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور جام خان شوروکو بھی دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے پر خاصہ زور دیا جا رہا ہے جن کی لابنگ سے متعلق سے وزیر خوراک ہری رام کشور ی پارٹی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اس ضمن میں نثار کھوڑو بھی اپنی وزارت کی تبدیلی کے منتظر دکھا ئی دیتے ہیں جبکہ ضلع دادو سے تعلق رکھنے والے سابق مشیر فیاض بٹ اور عزیز جونیجو معاون خصوصی بننے کے لیے پارٹی قیادت سے مسلسل بہتر رابطے استوار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں آ ئندہ چند روز میں سندھ کابینہ میں اہم وزراء کے قلمدانوں کی تبدیلی سمیت نئے چہروں کی شمولیت متوقع ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں