میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الیکشن عمل میں افواج، خفیہ ادارے مداخلت نہ کریں،مولانا فضل الرحمان

الیکشن عمل میں افواج، خفیہ ادارے مداخلت نہ کریں،مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک
پیر, ۱ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ایک بھر عام انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ انتخابات میں مداخلت سے باز رہے ، قوم کو ووٹ کا حق دیا جائے ، حکومت میں دم نہیں کہ وہ ہمارے تحفظات دور کر سکے ، ہمارے تحفظات دور کرنا چاہتے ہیں تو مناسب ماحول فراہم کرنے کے لیے ہم آمادہ ہیں،جب تک شفاف انتخابات کی ضمانت مہیا نہیں کی جاتی رابطے کوئی معنی نہیں رکھتے ،تحریک انصاف کی قیادت میں یکسوئی کا فقدان ہے ،سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے کہا جے یو آئی کے ساتھ کسی طرح اتحاد نہیں ہوسکتا ،اس متضاد ماحول میں ہم کوئی رائے قائم نہیں کرسکے ،پی ٹی آئی کے خلاف ہمارا موقف اور تحفظات بہت سنجیدہ ہیں، 7؍ستمبر 2024 کو مینار پاکستان پر گولڈن جوبلی منائی جائے گی ،اس دن کو یوم الفتح قراردیا جائے گا،14 اکتوبر کو مفتی محمود کانفرنس صوبہ سندھ میں منعقد کی جائے گی،پانچ اگست کو انڈیا کے کشمیر کو غصب کرنے کی بنیاد پر یوم سیاہ منایا جائیگا ،غزہ میں فلسطینی بھائیوں کی مکمل حمایت جاری رہے گی ۔ اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس دو روزہ اختتام پذیر ہوا۔ انہوںنے کہاکہ 13، 14 فروی کے عاملہ کے اجلاس کی فیصلوں کی توثیق کردی ہے اور انتخابات کو مسترد کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کے خلاف تحریک جاری رکھیں گے، انہوںنے کہاکہ قوم کو ووٹ کاحق دیا جائے اور اسٹیبلشمنٹ انتخابات میں مداخلت سے باز رہے ۔ انہوںنے کہاکہ مرکزی مجلس شوریٰ نے سیاسی جماعتوں کے رابطوں کو سیاسی عمل قراردیا۔ انہوںنے کہاکہ حکومت میں دم خم نہیں کہ وہ ہمارے تحفظات دور کرسکے ۔ انہوںنے کہاکہ جب تک شفاف انتخابات کی ضمانت مہیا نہیں کی جاتی رابطے کوئی معنی نہیں رکھتے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کیخلاف ہمارا موقف اور تحفظات سنجیدہ ہیں لیکن ہم مذاکرات کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے تحفظات دور کرنا چاہتے ہیں تو مناسب ماحول فراہم کرنے کے لیے ہم آمادہ ہیں ،ہم اپنے مثبت رویوں پر قائم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بصد احترام پاکستان تحریک انصاف کی قیادت میں یکسوئی کا فقدان ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے وفود معاملات طے کرنے کے لیے آتے ہیں لیکن انہوں نے کسی مذاکراتی ٹیم کا اعلان نہیں کیا۔ انہوںنے کہاکہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ جے یو آئی کے ساتھ کسی طرح اتحاد نہیں ہوسکتا ،اس متضاد ماحول میں ہم کوئی رائے قائم نہیں کرسکے ۔ انہوںنے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام مذاکرات کرنا چاہتی ہے اور مسئلے کا حل چاہتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آئین تمام اداروں کے دائرہ کار کا تعین کرتا ہے تمام ادارے اپنے دائرہ کار سے وابستہ ہو جائیں۔ انہوںنے کہاکہ ملکی دفاع کے پوری قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہے لیکن سیاسی معاملات میں مداخلت فوج کے حلف کے منافی ہے ، جسے ہم تسلیم نہیں کرتے ۔ انہوںنے کہاکہ فاٹا کا انضمام کے موقع پر ہر سال سو ارب دینے کا وعدہ کیا گیا تاہم سات سال بعد بھی سو ارب روپے پورے ادا نہیں ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ ریاست کب عوام کا احساس کرے گی اور کب عوام کی آرزؤں کو پورا کرے گی۔ انہوںنے کہاکہ جمعیت علما ئے اسلام پاک چائنا تعلقات کو مستحکم دیکھنا چاہتی ہے تاہم حکومت سرمایہ کاری کے لیے چائنا کا اعتماد بحال نہیں کرسکی۔ انہوںنے کہاکہ امریکی ایوان نمائندگان نے گزشتہ الیکشن کو مشکوک قراردیا ہے ہر چند ہم پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو تسلیم نہیں کرتی لیکن کیا ایوان نمائندگان کی قرارداد پاکستان کی سفارتی ناکامی نہیں ہے لہذا ریاست کو اپنی پالیسیوں پر غور کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ مرکزی مجلس شوریٰ نے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ،البتہ سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطوں کو قابل بنانے کی کوشش کریں گے ،کہا گیا کہ ہم افغانستان کے اندر جاکر حملے کریں گے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تم نے افغانستان پر امریکیوں کو حملے کی اجازت دی اور امریکی جہازوں کو بمباری کی اجازت دی۔ انہوںنے کہاکہ جب پاکستان میں دہشت گردی کو کنٹرول نہیں کرسکے تو افغانستان کے معاملے پر قوم کو بلیک میل مت کرو،چمن بارڈر، انگور اڈا ، جمرود، باجوڑ میں بارڈر پر آباد لوگوں پر وہ قدغنیں لگائی جارہی ہیں جو دنیا میں کہیں بارڈر پر آباد لوگوں پر نہیں لگائی جاتیں۔ انہوںنے کہاکہ مقامی لوگوں کے معاشی قتل کے سوا اس کا کوئی اور نتیجہ سامنے نہیں آرہاجمعیت علماء اسلام نے پانچ اگست کو انڈیا کے کشمیر کو غصب کرنے کی بنیاد پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے ۔ جمعیت علماء اسلام نے غزہ میں فلسطینی بھائیوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے ۔ ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی عدالت انصاف اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دے ۔ انہوںنے کہاکہ جمعیت علماء اسلام پوری اسلامی دنیا کو جھنجھوڑنا چاہتی ہے کہ امت مسلمہ کے حکمران اقتدار کے نشے میں دھت ہوکر امت مسلمہ کو اور فلسطینی عوام کو بے سہارا چھوڑدیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم فلسطینی عوام کو مالی مدد سے نوازے تاکہ وہ اپنے اور اپنے بچوں کے لئے غذا مہیا کرسکیں۔ جمعیت علماء اسلام نے 7 ستمبر 2024 کو مینار پاکستان پر گولڈن جوبلی منائی جائے گی اور اس دن کو یوم الفتح قراردیا جائے گاانہوںنے کہاکہ پوری پاکستانی قوم مینار پاکستان میں اس یادگار موقع پر شرکت کرے گی،14 اکتوبر کو مفتی محمود کانفرنس صوبہ سندھ میں منعقد کی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں