میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عدلیہ کے خلاف ایک منظم مہم چلائی جارہی ہے، اسد قیصر

عدلیہ کے خلاف ایک منظم مہم چلائی جارہی ہے، اسد قیصر

ویب ڈیسک
هفته, ۱ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت نے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، پی ٹی آئی کے مرکزی راہنما اسد قیصر ،نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد بلیدی،رکن قومی اسمبلی پھلین بلوچ ، بی این پی راہنما ساجد ترین، اسد نقوی، تحریک تحفظ آئین کے ترجمان اخونزادہ حسین بھی شریک تھے ۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کا پیغام نیشنل پارٹی کی قیادت کو پہنچایا۔ ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور خاص طور پر بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا ایک نکاتی ایجنڈاہے ہم ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں قانون کی حکمرانی کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔ ملک میں پارلیمنٹ کو بالادست کرنا ہوگا۔ عدلیہ کے خلاف ایک منظم مہم چلائی جارہی ہے ۔ انتخابات میں کامیاب ہونے والی حقیقی قیادت کو پارلیمنٹ میں لانا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کو پولیس اسٹیٹ بنادیا گیا ہے ۔ ملک میں اس وقت آئین معطل ہے اور ہماری جدوجہد آئین کی بحالی کے لیے ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف ملک کی واحد جماعت ہے جو وفاق کی علامت ہے ۔ ۸ فروری کو الیکشن چوری کیا گیا عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا جس سے عوام کا اعتماد موجودہ نظام سے اٹھ رہا ہے ۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی قائم نہ ہوئی تو یہ ملک نہیں چل سکے گا۔ بانی چیئرمین نے پیغام دیا ہے کہ یہ جتنا چاہیے ظلم کر لیں میں ظلم کے خلاف آواز اٹھاتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ نہ میں کسی سے ڈیل کروں گا اور نہ کسی ڈیل کے نتیجے میں باہر آؤں گا۔ ہماری جدوجہد ملک میں حقیقی آزادی تک جاری رہے گی۔ جمہوریت میں پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا۔نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اس وقت شدید سیاسی مسائل کا شکار ہے اور عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اس کا سیاسی حل نکالنے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کو اپنا سیاسی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔نیشنل پارٹی کی قیادت نے اتحاد میں شمولیت کے حوالے سے کہا کہ اس معاملے کو پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں رکھا جائے گا اور جو فیصلہ ہوا اس سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کو آگاہ کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں