بجٹ میں ایسے منصوبوں پر توجہ دی جائے جو عوام کو نظر آسکیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
شیئر کریں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) مالی سال 2017-18 کے لیے سندھ کا 970ارب روپے سے زائد کا بجٹ 5 جون کو پیش کیا جائے گا، تاہم بجٹ کا مجموعی حجم 970ارب روپے سے زائد رہنے کی توقع ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تمام محکموں اور وزارتوں کو سختی سے حکم دیا ہے کہ الیکشن کا سال ہونے کی وجہ سے صرف ایسے منصوبوں پر توجہ دی جائے، جو عوام کو نظرآسکیں اس مقصد کے لیے نئی عمارتوں کی تعمیر، فرنیچر اور سازوسامان کی خریداری سمیت نئے ڈائریکٹوریٹس قائم کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ بلدیات، آب پاشی، ورکس اینڈ سروسز کے محکموں سے اعدادوشمار نہ ملنے کی وجہ سے بجٹ کی تیاری تاخیر کا شکار ہے۔ سندھ حکومت کے ذمے دار ذرائع کے مطابق صوبائی بجٹ کو2روز میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔ بجٹ کا مجموعی حجم 970ارب روپے سے زائد رہنے کا امکان ہے۔ بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے250سے 255ارب روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کا اعلان کیا جائے گا، جبکہ تمام محکموں میں خالی اسامیوں پر بھرتی کا اعلان بھی کیا جائے گا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ صحت کے لیے 65ارب روپے، تعلیم کے لیے 175ارب روپے اور امن و امان پولیس، محکمہ داخلہ اور جیل خانہ جات کے لیے مجموعی طور پر 88ارب روپے کی رقوم مختص کیے جانے کی توقع ہے، آئندہ بجٹ میں کراچی کی میگا اسکیموں پر خصوصی توجہ دی جائے گی، شہید ملت روڈ کو سگنل فری بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اسی طرح ماڑی پور روڈ پر فلائی اوور تعمیر کیا جائے گا۔ کراچی کو ہالیجی جھیل سے65ملین گیلن پانی مہیا کرنے اور دھابے جی پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر ومرمت کے لیے بھی رقوم مختص کی گئی ہیں۔ آئندہ بجٹ میں کراچی کے لیے سہراب گوٹھ تا نمائش بلیو لائن بس سروس منصوبے کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ انٹراسٹی سروس کے لیے بسوں کی خریداری اور قائدآباد تا ٹاور بلیو لائن چلانے کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ بجٹ میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے ریڈ لائنز ماڈل منصوبہ، کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی، اورنج لائن منصوبے کی دسمبر تک تکمیل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔