میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
این اے 249،پیپلزپارٹی کی جیت سے سیاسی ہلچل

این اے 249،پیپلزپارٹی کی جیت سے سیاسی ہلچل

ویب ڈیسک
هفته, ۱ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) این اے 249کے انتخابی معرکے میں ہونے والے معجزے نے سیاسی حلقوں میں نئی ہلچل مچا دی دو سیاسی جماعتیں اپناووٹ بینک بڑھانے میں کامیاب ہو گئیں عام انتخابات 2018 میں چھٹے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی ضمنی انتخابات میں کامیاب ہوکر پہلے نمبر پرآ گئی ساتوے نمبر پر موجود پاک سر زمین پارٹی تبدیلی کو پیچھے چھوڑنے اور پتنگ کے ووٹ کاٹنے میں سرخرو ہو گئی مصطفی کمال گذشتہ انتخابات کے مد مقابل 7610 اضافی ووٹ لیکر چوتھے نمبر پر آ گئے مسلم لیگ ن کی دوسری اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی تیسری پوزیشن بر قرار۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزہونے والے ضمنی انتخابات پی ایس پی اور پیپلز پارٹی بلدیہ ٹاؤن کے عوام کا دل جیتنے میں کافی حد تک کامیاب ہو چکی ہیں عام انتخابات میں 7236ووٹ حاصل کرنے والی پیپلز پارٹی ضمنی انتخابات میں 16156ووٹ لیکر کامیاب ہوچکی ہے۔جبکہ مسلم لیگ ن جو عام انتخابات میں 34626ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہی تھی ضمنی انتخابات میں بھی 15473ووٹ لیکر پو زیشن برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے تیسرے نمبر پر کالعدم تحریک لبیک پاکستان جو عام انتخابات میں 23981 ووٹ حاصل کرسکی تھی موجودہ انتخابات میں بھی 11125ووٹ لیکر اپنی پوزیشن پر قائم رہی ہے جبکہ2018 کے انتخابات میں صرف اور صرف 1617ووٹ حاصل کرنے والی پی ایس پی حلقے میں اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے ساتھ ساتھ 9227ووٹ حاصل کرکے چوتھے نمبر آ چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عام انتخابات میں کامیابی کا سحرا اپنے نام کرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف 35344ووٹوں کے مد مقابل ضمنی انتخابات میں 8922ووٹ لیکر پانچوے نمبر آ چکی ہے حلقے میں سب سے زیادہ مایوس کن نتائج پی ٹی آ ئی کے بتائے جاتے ہیں جو بد ترین شکست سے ہمکنار ہوئی ہے حکومت کی خاص اتحادی ایم کیو ایم پاکستان بھی اپنا مورال گرانے میں آ گے آ گے رہی ہے جس کے تحت عام انتخابات میں چوتھے نمبر 13534 ووٹوں کے مد مقابل ضمنی انتخابات میں 7511ووٹ لیکر چھٹے نمبر پر آچکی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں