میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سوشل سیکیورٹی ،گریڈ 19 کے ڈاکٹروں کو ترقی دیکر نوٹیفکیشن جعلی قرار دے دیا

سوشل سیکیورٹی ،گریڈ 19 کے ڈاکٹروں کو ترقی دیکر نوٹیفکیشن جعلی قرار دے دیا

ویب ڈیسک
پیر, ۱ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوٹ کا ایک اور نیا کارنامہ سامنے آیا ہے، 11 ڈاکٹروں کو گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقیاں دے کر چار روز کے بعد ان کا نوٹیفکیشن جعلی قرار دیا گیا، متاثرڈاکٹرز، سیکریٹری لیبر، کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑوسمیت دیگر متعلقہ افسران کے خلاف سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے۔تفصیلات کے مطابق سیسی میں ترقیاں دینے کانوٹیفکیشن جعلی قرار دینے پر متاثرڈاکٹروں کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کراچی میں درخواست دائر کردی گئی ہے، جس پر عدالت نے وائس کمشنر سیسی صفدر حسین رضوی کو 17 اپریل پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے، عدالت نے افسران کو ڈاکٹروں کی ترقیوں کے متعلق ڈی پی سی پر مزیدکام کرنے سے بھی منع کردیا ہے، درخواست گذار ڈاکٹروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ 19 فروری کو ڈی پی سی کی منظوری کے بعد کمشنر سیسی نے 11 ڈاکٹروں کو گریڈ 20 میں ترقیاں دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا،جس کے بعد 23 فروری کو ایک اور نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں کہا کہ ترقیوں کاجاری ہونے والا نوٹیفکیشن جعلی ہے، درخواست گذار کے مطابق ترقیاں دینے والا نوٹیفکیشن جعلی قرار دے کر ملازمین کے کیریئر کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، واضح رہے کہ 19 فروری کوترقیاں دینے والے افسران میں ڈاکٹر غلام سرور لاشاری، سعید احمد خان، منظور عباسی، اعظم سلیہری، جاوید اختر اجن، کامران اعوان، ممتاز علی شیخ، ظفر قائم خانی، غلام مصطفیٰ ابڑو، اکرم شیخ، انیلا عباسی شامل ہیں، اس ضمن میں کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو سے موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں