میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کاقومی سلامتی کے اداروں کومتنازعہ بناناخوفناک عمل ہے، بلاول بھٹو

عمران خان کاقومی سلامتی کے اداروں کومتنازعہ بناناخوفناک عمل ہے، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
جمعه, ۱ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کیلئے کوئی محفوظ راستہ نہیں ،عمران خان آپ عزت مندانہ راستہ اختیار کریں اور استعفیٰ دیں ۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ عمران خان کو میرا واضح پیغام ہے کہ ان کے لئے کوئی محفوظ راستہ نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کو میرا واضح پیغام ہے کہ ان کے لئے نہ کوئی این آر او ہے، نہ ایمنسٹی اور نہ کوئی بیک ڈور ایگزٹ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان آپ عزت مندانہ راستہ اختیار کریں، عمران خان آپ ایک وقت میں اس ملک کے قومی کھلاڑی تھے، عوام کو اپنی جانب سے اسپورٹس مین اسپرٹ کا پیغام بھیجیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان آپ اپنی اننگ کھیل چکے اور ایک شفاف عمل کے ذریعے شکست بھی کھاچکے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان عزت مندانہ راستہ یہی ہے کہ آپ آج ہی مستعفی ہوجائیں اور قائد حزب اختلاف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں۔انہوںنے کہاکہ اگر عمران خان عزت مندانہ راستہ اختیار نہیں کرسکتے تو آئیں اداروں اور جمہوریت کے احترام کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان آئیں آپ اپنی عددی قوت کا مظاہرہ کریں، ہم بھی اپنی عددی قوت کا مظاہرہ کرتے ہیں،عمران خان آپ عوام کو مزید مشکلات سے دوچار نہ کریں، کسی آئینی بحران کو پیدا نہ کریں اور اس میں آپ کی عزت ہوگی۔انہوںنے کہاکہ عمران خان جو لوگ آپ کو عزت مندانہ راستہ اختیار کرنے کے برعکس مشورے دے رہے ہیں، وہ آپ کے لئے یا ملک کے لئے نہیں بلکہ اپنے لئے سوچ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان آپ کو تجویز دی گئی ہے کہ ملکی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچے سو پہنچے، آپ عدم اعتماد کے جمہوری ہتھیار کو بیرونی سازش قرار دیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کو یہ تجویز دی گئی ہے کہ وہ اداروں پر دباؤ ڈالیں، غیرسیاسی اکائیوں کو متنازع بنائیں، فوج کو ورغلائیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان آپ کو ایسے جتنے مشورے دئیے گئے ہیں وہ نہ صرف آپ کے مفاد کے خلاف ہیں بلکہ ملک، قوم، آئین اور جمہوریت کے مفاد میں بھی نہیں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن اور اس ملک کے عوام جمہوریت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں، میں تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں تین سال سے جدوجہد کررہا ہوں، یہ مکمل طور پر ایک جمہوری عمل ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کسی کے کاندھوں پر سوار ہوکر تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں یہ کامیابیاں حاصل نہیں کی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان آپ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے میری یہ بات تسلیم کریں اور آگے بڑھیں۔ انہوںنے کہاکہ آپ کا نقصان تو بہرحال ہوگا تاہم اگر آپ کے روئیے کی وجہ سے ملک کا نقصان ہوا تو اس کا حساب بھی آپ کو ہی دینا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ اس وقت ایسی کوئی صورت حال نہیں کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کو بلایا جائے، عمران خان کا قومی سلامتی کے اداروں کو متنازع کرنا ایک انتہائی خوف ناک عمل ہے۔ انہوںنے کہاکہ خط کے حوالے سے تین دن بعد جو سوال پوچھنا چاہیں، ہم سے دریافت کرلیں۔انہوںنے کہاکہ ہماری معلومات کے مطابق عمران خان کے ایک وزیر نے یہ خط خود ایک سفارت کار سے لکھوا کر خود کو بھجوایا اور پھر وزیراعظم کو دیا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان خط کو جلسے میں لہرا کر اداروں کو دباؤ میں ڈالنے اور ایک آئینی عمل کو متنازع، سبوتاڑ اور اس سے انحراف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان خط سے متعلق آپ کا عمل قوم کے مفاد میں نہیں، یہ کوئی کرکٹ نہیں ہورہی، ہمیں سب سے بڑھ کر ملک کا سوچنا ہے،عمران خان خط سے متعلق آپ بچکانہ حرکتیں بند کریں۔ انہوںنے کہاکہ ہر شخص کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی انا کی وجہ سے کرسی سے چپکا وہ شخص جو اپنی کرسی بچانے کیلئے ہر چیز پر حملے کے لئے تیار ہے، اس کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوںڈنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی، متحدہ اپوزیشن، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور ہمارے نئے اتحادی حکومت بنانے کے لئے تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم پہلے کہہ چکے ہیں کہ ہم انتخابی اصلاحات بھی کریں گے، انتخابی اصلاحات کے بعد ہم سب فوری انتخابات چاہتے ہیں، ہم جمہوریت، غیرجانب داری، غیرسیاسی اکائیوں کے کردار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں