نواز لیگ کا سینیٹ میں نیا اپوزیشن اتحاد بنانے کا فیصلہ
شیئر کریں
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم پر انحصار کرنے کی بجائے اپنی پارٹی کو منظم فعال اور متحرک کیا جائے۔ پارٹی ورکرز کو وارم اپ کرنے کے لئے کنوکشن منعقد کرایا جائے۔تنظیمی ڈھانچہ مستحکم ہونے پر ن لیگ حکومت مخالف تحریک شروع کرے گی۔اس اس دوران نوازشریف ہفتے میں تین سے چار دن پارٹی رہنما، عدیاروں کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے مشاورت کریں گے۔نواز شریف کی ہدایت پر سینیٹ میں پیپلزپارٹی، اے این پی کے بغیر 27 سینیٹرز پر مشتمل گروپ کا اعلان کیا جائے گا جو اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کی قیادت کی بجائے اپنا پارلیمانی لیڈر مقرر کرے گا اور حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے پارلیمنٹ کے اندر پیپلز پارٹی اور اے این پی کے بغیر نیا اتحاد قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پارلیمنٹ کے باہر پی ٹی ایم کا فیصلہ 5 اپریل کے بعد سربراہی اجلاس میں کیا جائے گا۔پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی خود اتحاد سے الگ ہوگئی ہے۔ پی پی نے باپ،اے این پی اور جماعت سے مل کر نیا اتحاد قائم کرلیا ہے۔ اسی لئے ہمیں بھی سینیٹ میں متوازی اتحاد بنانے کا حق ہے، ہمیں 27 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے جو فرینڈلی اپوزیشن کی بجائے حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گا۔