میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ اوقاف سندھ کے طاقتور افسران کی من مانیاں

محکمہ اوقاف سندھ کے طاقتور افسران کی من مانیاں

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) محکمہ اوقاف سندھ کے بااثر و طاقتور افسران نے ریاست کے اندر ریاست بنالی، سپریم کورٹ ہائی کورٹ کے احکامات کی دھجیاں و حکم عدولی و توہین کیساتھ ریاستی و ادارتی بائی لاز کو بھی جوتے کی نوک پر رکھ لیا۔ منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑی کو بیک وقت 3 عہدوں سے نواز دیا، یوں لگتا ہے کہ محکمے میں ایماندار میرٹ و معیار پر پورا اترنے والے افسران کا کال پڑ گیا ہے، جس کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عدالت و ریاست کے قاعدے قوانین کو کھڈے لائن لگاتے ہوئے منظور نظر کھلاڑی کو 3 عہدوں سے نوازا گیا، جبکہ ادھر شہر قائد کے ڈسٹرکٹ ساؤتھ جامع کلاتھ سے متصل دربار شریف سیدنا قطب عالم شاہ بخاری کے مزار پر تعینات منیجر مہتاب خان چوکیدار کی پوسٹ پر بھرتی ہوا تھا، خلاف ضابطہ اسے منیجر کے عہدے سے نواز دیا گیا، جبکہ بائی لاز قانون کے تحت چوکیدار بھرتی ہونے والا پرموشن حاصلِ نہیں کرسکتا، اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق چند ماہ قبل مہتاب خان کو چیف ایڈمنسٹریٹر شریف شیخ نے اپنے ریاستی عہدے فرائض منصبی و حاصل شدہ اختیارات سے یکسر تجاوز کرتے ہوئے انکا غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے اپنے منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑی کو منیجر کی سیٹ تحفتاً پیش کردی۔ بات یہاں ختم نہیں ہوتی نوازشات کی بارش کرتے ہوئے مہتاب خان کو منیجر اوقاف سرکل 1 حیدرآباد، منیجر اوقاف قطب عالم شاہ بخاری ساؤتھ کراچی، منیجر اوقاف درگاہ عثمانی شاہ میر پور خاص کا تہرا چارج یعنی بیک وقت 3 عہدوں سے نواز دیا گیا۔ چیف ایڈمنسٹریٹر نے محکمے ادارے کو اپنی ذاتی میراث و جاگیر میں تبدیل کردیا ہے۔ واضح رہے کہ دوہرا چارج ، ڈئیول چارج رکھنا بھی سپریم و ہائی کورٹ کے احکامات کے برخلاف عمل ہے، جبکہ ادارتی قواعد و ضوابط کے بھی خلاف عمل ہے اور مذکورہ عمل کو عملی جامہ پہنانے والے سپریم و ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی سمیت توہین عدالت کے بھی مرتکب ہیں۔ ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق چیف ایڈمنسٹریٹر شریف شیخ اور مہتاب خان کی مبینہ طور پر مشترکہ ساز باز کے تحت مزار قطب عالم شاہ بخاری پر تشکیل دی جانے والی کمیٹی نافذ العمل قوانین کے برخلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کہتے ہیں قواعد و ضوابط میں متعین کردہ طریقے کے برخلاف کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ اس سلسلے میں علاقہ مکینوں کی جانب سے ایک درخواست بھی دی گئی، تاہم مذکورہ افسر کا کہنا ہے تعلقات اور سیاست دونوں میدانوں کا منجھا ہوا کھلاڑی ہوں، ادھر کہا جارہا ہے کہ دی گئی درخواست پر تحقیقات سست روی کا شکار ہے، کیونکہ بااثر افسران تعلقات اور بڑی پرچی سسٹم مافیا کا حصہ ہیں اور وہ اس پر جاری تحقیقات کے آڑے ہیں، جس کی وجہ سے تحقیقات آگے نہیں بڑھ پارہی۔ادھر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مہتاب خان کرپشن کے میدان کے بے تاج بادشاہ و بازی گر کھلاڑی ہیں، موصوف جب نوری شاہ شہید سرکار کے دربار شریف واقع تین ہٹی پر منیجر کے عہدے پر براجمان تھے تو ان پر مختلف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں، ان میں ایک الزام PWD کی جگہ جو مزار شریف سے منسلک ہے اس جگہ پر دکانیں بنا کر فروخت کرنے کا بھی الزام ہے، کہا جارہا ہے کہ دکانیں فروخت کردیں، عالم شاہ بخاری کے مزار سے سالانہ لاکھوں روپے چندے کی پیٹیوں سے نذرانہ نکلتا ہے اورذرائع کہتے ہیں کہ مبینہ طور پر اسکا کوئی آڈٹ نہیں ہے۔ لاک ڈاؤن میں عرس شریف کے موقع پر قطب عالم شاہ بخاری پر جتنا بھی نذرانہ آیا جمع ہوا ذرائع کہتے ہیں کہ وہ سب کرپشن کی نذر ہوگیا ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر اوقاف سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں