لاہور ہائی کورٹ، عدلیہ مخالف بیان بازی، مریم نواز کے خلاف مزید دلائل طلب، سماعت 6 مارچ تک ملتوی
شیئر کریں
لاہور ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف بیان بازی کرنے پر مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کر دی۔ بدھ کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے عدلیہ مخالف بیان بازی کرنے پر مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار رانا شاہد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ مریم نواز اپنی جماعت کی سینئر نائب صدر ہیں اور چیف آرگنائزر کا عہدہ سنبھال چکی ہے، انہوں نے سرگودھا میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ مخالف بیان بازی کی۔ درخواست میں بتایا گیا کہ مریم نواز نے اپنے خطاب کے ذریعے اعلی عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی، انکی تقریر الیکٹرانک میڈیا پر لائیو نشر ہوئی اور اگلے روز اخبارات میں پرنٹ ہوئی، آئین کے تحت اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف بیان بازی نہیں ہو سکتی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدلیہ مخالف بیان بازی پر مریم نواز کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور عدالت مریم نواز کو عدالت طلب کرتے ہوئے قانون کے مطابق کارروائی کرے۔لاہور ہائی کورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر مزید دلائل طلب کر کے کیس کی مزید سماعت 6 مارچ تک ملتوی کر دی۔