بھارت کی کشمیر کے متنازع علاقہ کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوششیں،آئینی و قانونی ترامیم
شیئر کریں
بھارت نے کشمیر کے متنازع علاقہ کی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوششیں شروع کر دیں۔آئینی و قانونی ترامیم پر غور شروع کر دیا گیا۔گزشتہ روز ایل او سی اور اس سے منسلک علاقوں کے رہائشیوں کے بارے میں صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا جسے حفاظتی آرڈر قرار دیا گیا ہے ۔رپورٹس کے مطابق بھارتی کابینہ نے مقبوضہ کشمیر حکومت کی درخواست پرآئین میں ترمیم کی تجویز کی منظور دیدی۔مقبوضہ کشمیر حکومت کی طرف سے آئین میں ترمیم کے لیے ترمیمی آرڈر 2019ء موصول ہوا تھا۔ بھارتی کابینہ نے تجویز کی منظوری دے دی ہے ۔گزشتہ روز بھارتی کابینہ کے اجلاس مقبوضہ کشمیر کی آئینی وقانونی حیثیت زیر بحث آئی اور بھارت نے متنازع علاقہ کے بارے میں اپنے آئین میں ترامیم پر غور شروع کر دیا ہے ۔بھارتی صدر نے جموں وکشمیر حفاظت آرڈیننس کی منظوری بھی دے دی ہے ۔اس حوالے سے مقبوضہ کشمیر حکومت کی تجویز بھارتی کابینہ کو موصول ہوئی تھی۔حفاظتی ایکٹ 2004ء میں ترمیم کی جارہی ہے جو کہ ایل او سی اور اس کے منسلک علاقوں کے رہائشی افراد کے بارے میں ہے ۔یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے جموں وکشمیر کو متنازع علاقہ قراردے رکھا ہے اور کئی قراردادیں منظور کرتے ہوئے استصواب رائے کا فیصلہ کر رکھا ہے ۔