پاکستان کی پہلی ’پنک بس سروس‘ کراچی کی سڑکوں پر چل پڑی
شیئر کریں
محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے شہر قائد میں خواتین کے لئے مخصوص پیپلز پنک بس سروس کا آغاز کردیا ہے۔ پنک بس سروس کے آپریشن کے آغا ز کی افتتاحی تقریب تاریخی فرئیر ہال کراچی میں منعقدکی گئی ، خواتین کے لیے مختص پنک بس سروس کا افتتاح بھی خواتین نے کیا۔اس مو قع پر سندھ اسمبلی کی خواتین اراکین شرمیلا فاروقی ، ماروی راشدی ، سعدیہ جاوید جبکہ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین شرمین عبید چنائے ،مد یحہ نقوی ، نامور اداکارہ اشنہ شاہ ، رابعہ انعم ، ماروی مظہر، ناجیہ میر اور دیگر خواتین نے پنک پیپلز بس سروس کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن بھی موجود تھے ۔ تقریب میں صوبائی وزیر محنت سعید غنی ، معاون خصوصی قاسم نوید قمر ، ایم پی اے گھنور خان اسران ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نجمی عالم ، سلمان عبداللہ مراد ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ ، سیکرٹری اطلاعات عمران عطا سومرو ، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی زبیر چنہ ، پروجیکٹ ڈائریکٹر این آر ٹی سی صہیب شفیق سمیت میڈیا اورسول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔ خواتین کے لئے مخصو ص پنک بس سروسابتدائی طور پر ماڈل کالونی سے براستہ شارع فیصل ٹاور تک جا ئے گی۔ اس رو ٹ پر 8 بسیں چلائی گئی ہیں ۔ ایک بس میںمجموعی طور پر 50 خواتین کے سفر کی گنجائش ہے بس میں نشستو ں کی تعدا د 24 ہے ہر بس میں دو نشستیں اسپیشل خواتین کے لیے مختص ہیں ، جبکہ 24 خواتین کے لئیکھڑے ہو کر سفر کر نے کی گنجا ئش بھی مو جو د ہے ۔ بس سروس کے عملے میں خواتین میزبا نو ںکو شامل کیا گیا ہے ۔ بس سروس صبح 7 سے 11 بجے اور شام 4 سے 9 بجے تک ہر 20 منٹ میں چلے گی ،جبکہ دفتری اوقات کے علاوہ معمول کے اوقات میں ہر ایک گھنٹے کے بعد یہ بسیں چلیں گی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے ہمیشہ خواتین کو با اختیار بنا نے کے لیے پالیسیاں بنائی ہیں ۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے فرسٹ وومین بینک اور وومین پولیس اسٹیشنز کی بنیاد رکھی ۔ صدر آصف علی زرداری نے اپنے دور میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا اور کسان خواتین کو 25 ، 25 ایکڑ سرکاری زمین کے مالکانہ حقوق دیئے تاکہ خواتین مضبوط اور با اختیا ر ہوں اور معاشرہ ترقی کر سکے ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ خواتین کو اگر نظر انداز کیا جائے گا تو معاشرہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا ۔ یہ حکومتوں کی ذمہ داری ہیکہ خواتین کو آگے بڑھنے کے لیے سازگار ماحول دیا جائے اور سہولیات مہیا کی جائیں تاکہ خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کر سکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا نمایاں حصہ ڈال سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج 8 بسوں سے پنک بس سروس کا آغاز کیا ہے لیکن یہ تعدا د مزید بڑ ھا ئی جا ئے گی، اس سر وس کو پورے کرا چی اور سندھ کے بڑے شہروں تک بڑھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے اورینج لائن ، پیپلز بس سروس اور الیکٹرک بس سروس میں نشستیں مختص ہیں ، اس میں بھی سفر کرسکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبہ کو بہتر کیا جائے ۔ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین ونگ کی مرکزی صدر فریال تالپور نے سندھ میں خواتین کے لیے مختص بس سروس کے آغا ز میں گہر ی دلچسپی لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کابھرپور تعاون حاصل رہا ہے، صوبائی وزیر نے کہا کہ پنک بس سروس میں خواتین میزبان رکھی گئی ہیں ، ایک ماہ میں خواتین ڈرائیورز بھی مقرر کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو اللہ تعالی نے ہر صلاحیت سے نوازا ہے ، تھر میں خواتین ڈمپر چلا رہی ہیں ۔ ہماری خواتین ایف 16 چلا رہی ہیں ، یہ تو محض ایک بس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این آر ٹی سی کو ہدایا ت دی ہیں ، جلد پنک بس سروس کا پورا عملہ خواتین پر مشتمل ہوگا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا کہ 7 فروری تک پنک بس سروس مفت سروس فراہم کرے گی ۔