ڈیڈ لائن گزر گئی ،کراچی سرکلر منصوبہ پاکستان ریلوے پر بوجھ بن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار)ڈیڈ لائن گزر گئی کراچی سرکلر ریلوے کا دوسرا مرحلہ تاحال مکمل نہ ہو سکا کے سی آر منصوبہ پاکستان ریلوے پر بوجھ بن گیا ہزاروں کی آمدنی لاکھوں کا خسارہ ریلوے انتظامیہ سر جو ڑ کر بیٹھ گئی 14کلو میٹر ٹریک پر 12پھاٹکوں اور ٹریک کراسنگ کی تعمیر کا کام سست روی کا شکار تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں گذشتہ سال شہر قائد میں کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کوحتمی شکل دی گئی ہے جس کے تحت پپری اسٹیشن سے کراچی سٹی اسٹیشن تک منصوبے کے پہلے مرحلے کو بحال کر دیا گیا ہے جبکہ 14 دسمبر تک دی گئی ڈیڈ لائن کے مکمل ہونے کے بعد بھی کے سی آر کے دوسرے مرحلے کو مکمل نہیں کیا جا سکا ہے وزیر مینشن،لیاری،بلدیہ اور منگھوپیر میں سرکلرے ریلوے کی بحالی تاحال اب تک ممکن نہیں ہو سکی ہے جس کی بنیادی وجہ انتظامیہ کی غفلت بتائی جاتی ہے۔سرکلر ریلوے کے تیسرے مرحلے کی بحالی سے متعلق حکومت سندھ کے اقدامات بھی انتہائی غیر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں جس کے تحت کی سی آ ر منصوبے کے رواں سال بھی مکمل طور پر بحال نہ ہونے کے امکانات روشن ہیں۔واضح رہے 1964 میں کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ ڈرگ روڈ سے شروع کیا گیا تھا جو شہر کے وسط میں اختتام پذیر ہوتا تھا تاہم بڑے نقصانات اٹھانے کے باعث 1999میں مذکور ہ آپریشن بند کر دیا گیا تھا جسے 21سال بعد ایک مرتبہ پھر عدالتی احکامات پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔