شادی والے گھر میں دوران ڈکیتی خاتون سے اجتماعی زیادتی، ملزمان پولیس اہلکار تاحال آزاد
شیئر کریں
کراچی میں شادی والے گھر میں ڈکیتی کے دوران تین بچوں کی والدہ سے مبینہ طور پر زیادتی کا واقعہ، نجی ٹی وی چینل کی خبر پر پولیس حکام حرکت میں آگئے۔ ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے متاثرین خاندان سے ملاقات کی اور ملزمان کی جلدی گرفتاری کی یقین دہانی کروا دی۔تفصیل کے مطابق جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام ہو سکی اور نہ ہی شہر قائد سے چوری ڈکیتی کی وارداتوں کا خاتمہ ہو سکا۔ لاہور موٹروے پر خاتون سے مبینہ طور اجتماعی زیادتی کے بعد کراچی میں بھی تین بچوں کی والدہ دوران مبینہ طور پر ڈکیتی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی۔متاثرہ خاتون کے گھر میں دیور کی شادی کی تیاریاں چل رہی تھیں۔ مسلح ملزم پولیس اہلکار کا روپ دھار کر گھر میں داخل ہوئے، گھر کے افراد پر تشدد کیا جبکہ متاثرہ خاتون کو اسلحہ کے زور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔واقعہ کو 23 روز بیت گئے، مگر ملزمان تاحال آزاد ہیں۔ گزشتہ روزنجی ٹی وی چینل پر دلخراش واقعے کی خبر نشر ہوئی تو اعلیٰ پولیس افسران حرکت میں آئے، متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور ملزمان کی گرفتاری کا گھرانے کو یقین دلایا۔تفتیشی حکام کہتے ہیں کہ اہلخانہ کے بیانات کی روشنی میں ملزموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے، اس دوران مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ شبہ ہے ملزمان جائے وارادت کے اطراف ہی کے رہائشی ہیں۔ خاتون کی ڈی این ایرپورٹ ایک سے دو روز میں پولیس کو موصول ہو جائے گی۔