میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
یکم اپریل کو پورے پاکستان میں پرائمری کا یکساں نصاب تعلیم ہوگا،شفقت محمود

یکم اپریل کو پورے پاکستان میں پرائمری کا یکساں نصاب تعلیم ہوگا،شفقت محمود

ویب ڈیسک
هفته, ۱ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ یکم اپریل 2021 کو پورے پاکستان میں پرائمری کا یکساں نصاب تعلیم ہوگا،دوہری شہریت کے حامل پاکستانی اگرپاکستانی یونیورسٹی میں پڑھانا چاہتے ہیں تو ہمیںخوش آمدید کہنا چاہیے ،فیکلٹی سٹاف کا تناسب 1اور1.5ہونا چاہیے ۔صوبے اوریونیورسٹی اپنی مرضی سے بھرتی کرتے ہیں اور بل وفاق کو دے دیتے ہیں،اپوزیشن نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ یکساں نظام تعلیم اورنصب پر ایوان کواعتماد میںلیاجائے آج تک اس کافیصلہ نہ ہوسکا،دنیامیںایک بھی ملک نہیںہے جس نے غیرکی زبان میں تعلیم حاصل کرکے ترقی کی ہو۔میٹرک کے بعد غریب بچے انگلش میں تعلیم کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل نہیں کرپاتے ہیں،غریب طلبہ کواعلی تعلیم کے لیے بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام اور زکوۃ سے مدد کی جائے ۔جمعہ کوسینٹ میں وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہاکہ تعلیمی بجٹ کو بڑھایاجارہاہے ترقیاتی فنڈز جتنی مرضی رکھ لیِں مگر جاری کتنا ہواہے یہ سوال ہے ترقیاتی فنڈز میں 11ارب روپے زیادہ گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال جاری ہوئے ہیں۔پنشن کے بوجھ کے نیچے تمام سرکاری ادارے دب رہے ہیں۔ایک فیکلٹی کے ساتھ 5سٹاف ہے بھرتی کرتے رہے فیکلٹی کے بجائے چھوٹے ملازمین بھرتی کئے جس سے مسائل سنگین ہوئے ۔قانون کے مطابق فیکلٹی سٹاف کے تناسب کو ٹھیک کرنا پڑے گا۔جو کہ 1اور 1.5ہوناچاہیے ۔دوہری شہریت اگر پاکستان میں پڑھانا چاہتا ہے تو خوش آمدید کہنا چاہیے 5ارب احساس پروگرام کے تحت ملاہے اور اس سال 50ہزار طلب علموں کو شکالر شپ دیا جائے گا۔ہم قومی زبان میں تعلیم دینا چاہتے ہیں۔حکومتی سمری اور عدالتوں کے فیصلہ سب انگریزی میں ہیں۔ یکساں نظام تعلیم پر سب سے زیادہ کام کیا ہے تین حصوں میں تعلیمی نظام تقسیم ہے اور قوم بھی تقسیم ہے 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کے پاس نصاب تیاری کاکام چلاگیا ہے اس کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز سے بات ہوگئی ہے یکم اپریل 2021 کو پورے پاکستان میں پرائمری کا ایک نصاب ہوگا۔ سارے پاکستان کے سکولوں میں یہ نصاب پڑھایا جائے گا قومی نصاب کونسل میں تمام لوگ شامل کئے ہیں۔ماہرین اس کو دیکھ رہے ہیں کہ کس زبان میں تعلیم دی جائے ۔2کڑور بچے سکول سے باہر ہیں سکول سے باہر بچوں کو سکول میں لانا آسان نہیں ہے . 10سے 15سال عمر کے بچے سکول سے ٰزیادہ باہر ہیں جو کام کرتے ہیں ہم میٹرک ٹیک کے نام سے کورس شروع کررہے ہیں تاکہ ان کو فنی تربیت دی جاسکے ۔ قومی نصاب بہت سے ممالک میں ہے ہمارے ملک میں نہیں ہے ریاست کی کمزوری کی وجہ سے پرائیویٹ سکول آگئے ۔نصاب کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے ۔والدین کی ڈیمانڈ ہے کہ انگریزی پڑھائی جائے کیونکہ سرکاری زبان انگریزی ہے ۔قائدایوان سینیٹرشبلی فراز نے کہاکہ ہماری پرانی جامعات کی پنشن فنڈز بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے ایک نظام بنانا چاہیے تاکہ پنشن فنڈز کا کوئی نظام بن جائے ۔ سیاسی لیڈر منصوبہ بندی کے بغیر یونیورسٹی کا اعلان کرلیتے ہیں۔اس مسئلہ کا حل ہونا چاہیے ۔سینیٹرمشاہد اللہ خان نے کہاکہ ہم فیصلہ نہ کر سکے کہ کون سا نصاب اور کا زبان میں تعلیم دیں گے پارلیمنٹ میں سب کو اعتماد میں لیں۔پاکستان کی سرکاری زبان اردو ہے اس پر عمل نہیں ہورہاہے ایک ملک بتائیں جس نے غیر کی زبان میں ترقی کی ہو۔آدھے طلب علم اس لیے سکول چھوڑ ریتے ہیں کہ ان کو انگلش نہیں آتی ہے ۔پاکستان کی سرکاری زبان اردو ہے اس پر عمل نہیں ہورہاہے ایک ملک بتائیں جس نے غیر کی زبان میں ترقی کی ہو۔آدھے طلب علم اس لیے سکول چھوڑ ریتے ہیں کہ ان کو انگلش نہیں آتی ہے ۔سینیٹرمشتاق احمد نے کہا کہ سی ایس ایس کو اردو میں کرلیں ڈیمانڈ اردو کی ہوجائے گی انگریزی کی ڈیمانڈ اس وجہ سے ہے کہ ہر چیرانگلش میں ہے ۔سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ جامعات فنڈز کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں اس کی وجہ سے عام طالبعلم پر بوجھ پڑجاتا ہے ۔بے نظیر انکم سپورٹ اور زکوٰۃ کے فنڈز غریب طالبعلموں پر خرچ کئے جائیں


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں