میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اپوزیشن کا تینوں بڑی جماعتوں کی حکومتوں کی کارکردگی پارلیمنٹ میں زیربحث لانے کا چیلنج

اپوزیشن کا تینوں بڑی جماعتوں کی حکومتوں کی کارکردگی پارلیمنٹ میں زیربحث لانے کا چیلنج

ویب ڈیسک
هفته, ۱ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

ؔ اپوزیشن نے تینوں بڑی جماعتوں کی حکومتوں کی کارکردگی کو پارلیمنٹ میں زیربحث لانے کا چیلنج کر دیا۔ حکومت کی طرف سے وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں جماعتوں کے 35 سالہ ادوار کا بھی حساب کتاب ہونا چاہئے اور ہم اپنی سولہ ماہ کی کارکردگی بھی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لئے تیار ہیں۔ وسیع پیمانے پر ہر ادارے میں خسارے سابقہ حکومتوں سے ملے ۔ آئیں بحث کے دوران سب کچھ پیش کریں گے ۔جمعہ کوقومی اسمبلی میں یہ معاملہ پی آئی اے میں خلاف ضابطہ ان فلائیٹ انٹرٹینمنٹ کے ٹھیکے سے متعلق پاکستان پیپلزپارٹی کے توجہ دلاؤ نوٹس کے دوران اٹھا ۔ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جب ہمیں حکومت ملی پی آئی اے کا مجموعی خسارہ چار سو سولہ ارب روپے تھا۔ 2017ء میں سالانہ خسارہ 32 ارب روپے تھا ہماری حکومت آئی تو 2018ء میں یہ کم ہو کر 29 ارب رہ گیا۔ 2019ء میں پی آئی اے کو 146 ارب روپے کی آمدن ہوئی اور 2020ء میں سالانہ خسارہ 32 ارب روپے سے کم ہو کر گیارہ ارب روپے رہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں خرافات ہی خرافات تھیں۔ چھ سو لوگوں کو کرپشن اور جعلی ڈگریوں کی وجہ سے نکالا گیا اور ہمارے صاف شفاف اقدامات سے پی آئی اے میں آمدن بھی بڑھی ہے اور اخراجات بھی کم ہوئے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ موجودہ حکومت کی یہ روش بن گئی ہے کسی معاملے کا بہتر انداز میں جواب دینے کی بجائے سابقہ حکومتوں کا تذکرہ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ آئیں ہمارے پانچ سال بھی مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت اور موجودہ حکومت کے اٹھارہ ماہ کی کارکردگی پر اسی ایوان میں بحث کروا لیتے ہیں۔ قوم کے سامنے صحیح صورتحال آ جائے گی۔ ہر وقت سابقہ حکومتوں پر ملبہ گرانے کی روش کو ختم کریں۔ اپنی کارکردگی دکھائیں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ چیلنج قبول کرتا ہوں۔ پی آئی اے سمیت معیشت، بدانتظامی، گورننس جس شعبے اور مسئلے پر جس طرح چاہتے ہیں جب چاہتے ہیں بحث کے لئے تیار ہیں۔ ان جماعتوں کی 35 سالہ کارکردگی سامنے آنی چاہئے ۔ ہر فورم پر ہم اپنے دور کی کارکردگی کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں