میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مشرف عدالت سے غیر حاضر ہیں، اپنی وضاحت عدالت میں آکر پیش کریں، رہنما پیپلز پارٹی

مشرف عدالت سے غیر حاضر ہیں، اپنی وضاحت عدالت میں آکر پیش کریں، رہنما پیپلز پارٹی

منتظم
پیر, ۱ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کی وطن واپسی پرویز مشرف کے ساتھ کسی این آر او کا نتیجہ نہیں تھی۔ایک انٹرویومیں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ بینظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے طالبان کی میٹنگ ہوئی جس میں بیت اللہ محسود، القاعدہ کا دوسرا اہم کمانڈر ابوعبیدہ مصری بھی شریک تھے ٗدو خودکش حملہ آوروں بلال اور اکرام اللہ کو دو لاکھ روپے دے کر میرانشاہ کے ایک مدرسے میں بھیجا گیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں خودکش حملہ آوروں نے مدرسے میں ایک رات قیام کیا اور اگلے روز گاڑی کے ذریعے مدرسہ حقانیہ پہنچے رحمان ملک نے دعویٰ کیا کہ بینظیر کے قتل ہونے کے بعد ہمارے پاس اس بات کے مکمل ثبوت تھے کہ اس میں القاعدہ اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) شامل ہیں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ میری حالیہ معلومات کے مطابق دوسرا خودکش بمبار اکرام اللہ زندہ ہے ٗ اس نے پاکستان میں شادی کی اور جب اسے خطرہ محسوس ہوا تو وہ افغانستان فرار ہوگیا جہاں قندھار میں اس پر حملہ کیا گیا جو ناکام رہا، تاہم وہ اب بھی قندھار میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان کو اس حوالے سے خط لکھنے جارہے ہیں کہ وہ بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث دہشت گرد کی افغانستان میں موجودگی کو سرکاری سطح پر اٹھائے، پرویز مشرف سے متعلق سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف اس وقت عدالت سے غیر حاضر ہیں ٗانہیں چاہیے کہ وہ اپنی وضاحت عدالت میں آکر دیں، جبکہ بینظیر کو اگر سابق وزرائے اعظم جیسی سیکورٹی ملتی تو شاید وہ بچ جاتیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں