محکمہ اطلاعات ، طاقتور افسران بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں تعینات
شیئر کریں
وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور سیکریٹری بے بس ہو گئے ۔ محکمہ اطلاعات کے افسران بھاری تنخواہوں اور مالی مراعات کے باعث او پی ایس پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں تعینات۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ کے افسر ذوالفقار علی شیخ کو گزشتہ حکومت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ اس کے علاوہ جعفر حسین پنہور کو بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں تعینات کر کے مختلف اضلاع کا انچارج بنایا گیا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں محکمہ اطلاعات کے افسران کی تعیناتی او پی ایس کے طور پر گی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی شیخ اور جعفر پنہور کو پیپلز پارٹی کی ایک اعلیٰ شخصیت اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر گزشتہ حکومت میں تعینات کیا گیا۔ اعلیٰ قیادت کے احکامات کے باعث وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن بے بس ہو گئے اور دونوں افسران کو وفاقی حکومت کے محکمہ میں تعینات کرنے کی اجازت دی جو کہ گزشتہ 3 سال سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں تعینات ہیں۔ ذرائع کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں افسران کی تنخواہیں اور مالی مراعات حکومت سندھ کے ملازمین سے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے افسران مزے لوٹ رہے ہیں جبکہ دو افسران کی چاندی کو دیکھتے ہوئے محکمہ اطلاعات کے باقی افسران کی بھی خواہش ہے کہ وہ مالی مراعات والے محکمہ میں تعیناتی کروائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے مستحق خواتین کو ہر تین ماہ بعد 12 ہزار روپے کی قسط جاری ہوتی ہے جس میں ہر ایک خاتون کی رقم سے ڈیوائس ہولڈر 5 سو روپے سے ایک ہزار روپے کٹوتی کرتے ہیں اور اس رقم کا حصہ مبینہ طور پر اعلیٰ حکام کو بھی پہنچایا جاتا ہے ۔